Posts

Showing posts from 2016

شعبہ اسلامک اسٹڈیز کی علمی وثقافتی سرگرمیاں-ایک نظر میں

Image
شعبہ اسلامک اسٹڈیزکی علمی وثقافتی سرگرمیاں-ایک نظرمیں ترتیب وپیش کش: محمد خالد(شعبہ اسلامک اسٹڈیز) مولاناآزاد نیشنل اردو یونیورسٹی،حیدرآباد (انڈیا)           اسلامک اسٹڈیز کاموضوع جہاں ایک طرف اسلامی علوم سے جڑاہواہے ،وہیں دوسری طرف اپنے مذہبی پہلو کے ساتھ عالمی تاریخ کابھی اہم حصہ ہے،اس کے اثرونفوذکادائرہ محض مذہبیات تک محدود نہیں بلکہ انسانی سماج کا ہرشعبہ اس کے زیراثر آتا ہے،سماجی،ثقافتی،تہذیبی ، لسانی،تاریخی اور مذہبی ہرپہلو اس کے زیر مطالعہ آتا ہے،بطورخاص اگرہم موجودہ دنیا کے سیاسی،معاشی اور تہذیبی ومذہبی حالات کے تناظر میں اس کی اہمیت ومعنویت کاجائزہ لیں توبخوبی اندازہ ہوجائے گا کہ اس کے ذریعہ کن کن مسائل کاحل تلاش کیاجاسکتا ہے اور کس طرح سماجی تلخیوں کوکم کرنے کاکام انجام پاسکتا ہے،آج کے دورمیں بالخصوص ان ممالک میں جہاں مسلمان اقلیت میں ہیں وہاں اسلامک اسٹڈیز کی تعلیم کے سہارے ملکی باشندوں کے درمیان فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بقائے باہم کی فضااستوار کی جاسکتی ہے،اسی طرح اسلامی شریعت اور اسلامی تاریخ سے متعلق جوغلط فہمیاں عوام کے ذہن ودماغ پرمسلط کردی گئی ہیں اور جس طر

الوداعی تقریب، الوداعیہ،

Image
الوداعی تاثرات وجذبات پیش کردہ بموقع الوداعی تقریب 2016 منعقدہ: 28/اپریل 2016ء منجانب: جملہ طلبہ سال اول (ایم-اے)  بہ اعزاز: طلبہ ٔ سال دوم (ایم اے) شعبہ اسلامک اسٹڈیز، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، حیدرآباد (انڈیا)              عزت مآب وائس چانسلر جناب ڈاکٹر اسلم پرویز صاحب ، محترم صدر شعبہ اسلامک اسٹڈیز مانو، معزز اساتذہ کرام، باہر سے تشریف لائے ہوئے مہمانان گرامی قدر، رخصت ہونے والے ہمارے سینئر احباب، اور عزیز دوستو! آج کی یہ پربہار اور باوقار محفل ہمارے ان احباب واعزاء کو الوداع کہنے کے لئے سجائی گئی ہے جو ہم سے جدا ہوا چاہتے ہیں، اور ہمیں داغ مفارقت دے کر اپنا رخت سفر باندھنے کو تیار بیٹھے ہیں، اس وقت مجھے طلبۂ سال اول کی جانب سے الوداعیہ پیش کرنے کا حکم دیا گیاہے، میں اپنے رخصت ہونے والے ساتھیوں کی خدمت میں چند قلبی تاثرات اور بیتے دنوں کے چند احساسات وجذبات کو دہرانا چاہوں گا، لیکن میرا حال یہ ہے حزن وملال اور مسرت وشادمانی کے ملے جذبات میرے ذہن ودماغ پر طاری ہیں ، اور کیفیت  میری یہ ہے کہ            ؎ گریہ ساماں میں، کہ میرے دل میں ہے طوفان اشک مس