شعبہ اسلامک اسٹڈیز کی علمی وثقافتی سرگرمیاں-ایک نظر میں
شعبہاسلامک اسٹڈیزکی علمی وثقافتی سرگرمیاں-ایک نظرمیں
اسلامک
اسٹڈیز کاموضوع جہاں ایک طرف اسلامی علوم سے جڑاہواہے ،وہیں دوسری طرف اپنے مذہبی
پہلو کے ساتھ عالمی تاریخ کابھی اہم حصہ ہے،اس کے اثرونفوذکادائرہ محض مذہبیات تک
محدود نہیں بلکہ انسانی سماج کا ہرشعبہ اس کے زیراثر آتا ہے،سماجی،ثقافتی،تہذیبی ،
لسانی،تاریخی اور مذہبی ہرپہلو اس کے زیر مطالعہ آتا ہے،بطورخاص اگرہم موجودہ دنیا
کے سیاسی،معاشی اور تہذیبی ومذہبی حالات کے تناظر میں اس کی اہمیت ومعنویت کاجائزہ
لیں توبخوبی اندازہ ہوجائے گا کہ اس کے ذریعہ کن کن مسائل کاحل تلاش کیاجاسکتا ہے
اور کس طرح سماجی تلخیوں کوکم کرنے کاکام انجام پاسکتا ہے،آج کے دورمیں بالخصوص ان
ممالک میں جہاں مسلمان اقلیت میں ہیں وہاں اسلامک اسٹڈیز کی تعلیم کے سہارے ملکی
باشندوں کے درمیان فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بقائے باہم کی فضااستوار کی جاسکتی
ہے،اسی طرح اسلامی شریعت اور اسلامی تاریخ سے متعلق جوغلط فہمیاں عوام کے ذہن
ودماغ پرمسلط کردی گئی ہیں اور جس طرح مذہب اور تہذیب کی بنیاد پر قوموں کے درمیان
نفرت اور بغض وعداوت کی فضا قائم کردی گئی ہے اس کا بہت ہی پائیدار اور مستقل حل
تلاش کیاجاسکتا ہے،ہمارا ملک ہندوستان آج جس صورتحال سے دوچار ہے اس سے اسے نجات
دلانے، سرزمین ہندکے گوشے گوشے میں امن واخوت اور پیارومحبت کے دیپ جلانے اوردم
توڑرہی گنگاجمنی تہذیب کو پھرسے نئی زندگی بخشنے کاکام شعبہ اسلامک اسٹڈیزکے تربیت
یافتہ طلبہ انجام دے سکتے ہیں۔
مولاناآزاد
نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد میں شعبۂ اسلامک اسٹڈیز کاقیام2012ء میں عمل میں آیا،اللہ رب العزت کے فضل وکرم سے شعبہ
نے چار سال کے قلیل ترین عرصہ میں جو نمایاں کامیابی اور امتیازی مقام حاصل کیا وہ
اس کے روشن مستقبل کی واضح علامت ہے،نہایت برق رفتاری
کے ساتھ اس شعبہ نے یونیورسٹی کے دیگر شعبہ جات کے درمیان علمی وثقافتی سرگرمیوں
کے لحاظ سے اپنی ایک الگ شناخت اورمستقل پہچان بنالی ،یہ یونیورسٹی جس عظیم شخصیت
کی طرف منسوب ہے وہ اسلامیات کی نمائندہ شخصیات میں سرفہرست شمارکی جاتی ہے،اوروہ
امام الہندمولاناابوالکلام آزاد کی شخصیت
ہے،لہٰذا شعبہ اسلامیات کاقیام اس یونیورسٹی کے متوقع رول کے عین مطابق تھا، اس
نوخیزشعبہ کے ذمہ داروں اور اساتذہ وکارکنان نے اپنے لائحہ عمل اور مشن میں
اس پہلو کو نمایاں طور پرشامل کیا کہ یہ صرف ایک تعلیم گاہ نہیں بلکہ اس کے ساتھ
ساتھ افراد سازی کی ایک بے مثال تربیت گاہ اور کردارسازی کامرکز بھی ہوگی،جہاں سے
ملک وقوم کے خادم اور امن وانسانیت کے علمبردار نکلیں گے،اور اسلام پر انسانیت کے
اعتماد کواز سر نو بحال کر نے کے لئے اہم کردار اداکریں گے،ان مقاصد کے حصول کے
لئے شعبہ نہایت سنجیدگی اور پابندی کے ساتھ نصابی ،زائدنصابی،معاون نصابی،علمی
وفکری،ادبی وثقافتی اورتحقیقی سرگرمیوں میں روزاول سے ہی منہمک اور فعال ہے،شعبہ
سے ایم اے کے تین بیچ فارغ ہوچکے ہیں ،اور اب تک چار ہونہار طلبہ NET
کے اہلیتی امتحان میں اور ایک طالب علم نے JRF
میں کامیابی حاصل کی،ذیل میں شعبہ کی مختلف سرگرمیوں کاایک اجمالی خاکہ پیش
کیاجارہا ہے۔
شعبہ اسلامک اسٹڈیز کے کورسوں کاتعارف:شعبہ
میں پہلے سے ایم اے کاکورس جاری تھا،گذشتہ سال ایم فل کی سطح پربھی داخلے ہوئے اور
اب سال رواں شعبہ میں پی ایچ ڈی کابھی آغاز ہوگیا،اس سے شعبہ کی قدروقیمت میں مزید
اضافہ ہوا۔
دیگرسرگرمیاں
توسیعی خطابات:شعبہ
اسلامک اسٹڈیز کی جانب سے موقع بہ موقع ممتاز اسکالرس اورمختلف موضوعات کے ماہرین
کوتوسیعی خطابات کے لئے مدعو کیاجاتا ہے،ان میں سے چند اہم خطابات درج ذیل ہیں:
"مشرق وسطی اور مغرب-دورجدید میں"
٭شعبہ
اسلامک اسٹڈیز ،جامعہ ہمدرد کے صدر اور معروف اسکالر پروفیسر اشتیاق دانش20/مارچ2016ء
کو شعبہ اسلامک اسٹڈیز مانو کی دعوت پر تشریف لائے،اور ''مشرق وسطی اور مغرب -جدید
دور میں''کے عنوان سے نہایت بیش قیمت اور معلومات افزا لکچر پیش فرمایا۔
"آزاد ہندوستان میں مسلم تحریکیں"
٭19/فروری2016ء
کو پروفیسر اقتدار محمد خان (صدر شعبہ اسلامک اسٹڈیز،جامعہ ملیہ اسلامیہ،نئی
دہلی)نے شعبہ کے طلبہ سے ''آزاد ہندوستان میں مسلم تحریکیں'' کے عنوان سے تفصیلی
لکچر پیش کیا۔
شعبہ جاتی محاضرات:شعبہ کی جانب سے درج ذیل شعبہ جاتی محاضرات
منعقد ہوئے:
٭مورخہ
27/اپریل2016ء کو'' شخصیت کاارتقا''کے عنوان پر جناب عبدالمجید خان (چیرمین تمکین
سولیوشن،حیدرآباد) نے محاضرہ پیش کیا۔
٭جناب
سید بشیرالدین عمران (ڈائرکٹر IHEPM) نے ''ملازمت کی مہارتیں ''کے عنوان پر لکچر
پیش کیا۔
شعبہ میں مہمانوں کی آمد
٭شعبہ
میں بین مذہبی مذاکرات کے حوالہ سے معروف عالمی شخصیت ڈاکٹر عطاء اللہ صدیقی
(لیسٹر،برطانیہ) کی آمد ہوئی ،اور شعبہ کے صدر،اساتذہ اور اسکالرس و طلباء کے ساتھ
بین مذہبی مذاکرات کے موضوع پر مختلف اہم پہلوئوں پرمہمان نے تبادلہ ٔ خیال
فرمایا،جس میں انہوں نے کہا کہ مذہب کے بغیر بین مذہبی مذاکرات بے معنی ہیں،اپنے
مذہب پر یقین رکھتے ہوئے انٹرفیتھ ڈائیلاگ ہوسکتا ہے،یہ بھی ضروری ہے کہ بین مذہبی
مذاکرات میں داخل ہونے کے ساتھ اس سے نکلنے کاراستہ بھی معلوم ہو،مذاکرہ کے حدود
سے آگاہی ہو،کیونکہ مقصد کوئی نیامذہب ایجاد کرنا نہیں ،باہمی مذہبی رواداری پیدا
کرنا ہے،صدر شعبہ نے مہمان کا استقبال کیا اور شعبہ میں ان کی آمد پر شکریہ
اداکیا۔
٭مورخہ20/مئی2016ء
کو شعبہ میں ہنری مارٹن انسٹیٹیوٹ سے ایک وفد کی آمد ہوئی، جس میں ملک کے مختلف صوبوں چھتیس گڑھ، گوا، مہاراشٹرا
اور کیرالہ وغیرہ سے تعلق رکھنے والے سترہ طلبہ شریک تھے،جن کا تعلق مختلف مذاہب
سے تھا،صدر شعبہ ڈاکٹر محمدفہیم اختر نے بین مذہبی افہام وتفہیم کی ضرورت اور
رواداری کی اہمیت پر گفتگو کی،اس موقع پر ہنری مارٹن انسٹیٹیو ٹ کی پروگرام
آفیسرمحترمہ سری بالاجی اور شعبہ کے استاذ ڈاکٹر محمدعرفان احمد موجود تھے۔
الوداعیہ تقریب
اورینٹیشن پروگرام
شعبہ
اسلامک اسٹڈیز میں نئے تعلیمی سال کے آغاز پر نئے طلبہ کو شعبہ کے نصاب ونظام اور
سرگرمیوں سے متعارف کرانے کے لئے2/اگست2016ء کو ایک روزہ اورینٹیشن پروگرام
منعقدکیاگیا،جس میں اساتذہ شعبہ نے شعبہ اسلامک اسٹڈیزمانو کے نصاب ،نظام تدریس،
داخلی امتحانات اور اسلامک اسٹڈیز کی اہمیت پر طلبہ کو خطاب کیا،،ڈاکٹر محمد فہیم
اختر(صدرشعبہ) نے ''ایم اے اسلامیات کی تکمیل کے بعد ممکنہ مواقع'' کے عنوان پر
اپناخطاب پیش کیا،اور علمی ،انتظامی اور سماجی خدمات کے میدانوں میں اسلامک اسٹڈیز
کے روشن مستقبل کے حوالہ سے گفتگو کی،پروگرام کے مہمان خصوصی اسکول برائے فنون
وسماجی علوم کے ڈین پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ تھے،طلبہ نے بڑے جوش وخروش سے شرکت
کی اور استفادہ کیا۔
استقبالیہ تقریب
یکم
ستمبر2016ء کو شعبۂ اسلامک اسٹڈیز مانو میں ایم اے کے جدید طلبہ کے لئے ایم اے
سال دوم کے طلبہ کی جانب سے ایک استقبالیہ تقریب اور ثقافتی پروگرام کاانعقاد
ہوا،اس تقریب کی خاص بات یہ رہی کہ اس میں نئے طلبہ نے مختلف میدانوں میں اپنی
اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ بھی کیا،تقریر،مقالہ نگاری،نظم ،فن خطاطی اور ڈرامہ جیسے
ثقافتی نوعیت کے پروگرام پیش کئے گئے،طلبہ سال دوم کی جانب سے ایم کے نئے طلبہ کو کتابی شکل میں تحائف بھی پیش
کئے گئے، تقریب کی صدارت صدرشعبہ ڈاکٹرمحمد فہیم اخترنے فرمائی۔
اسلامی
مطالعات فورم شعبہ اسلامک اسٹڈیز کاایک نہایت نمایاں اور فعال اسٹیج ہے،یہ فورم
طلبہ کی فکری وثقافتی تربیت کے لئے مسلسل پابنداور فعال ہے،اس کے زیراہتمام مختلف
موضوعات پر ہمہ جہتی نوعیت کے32پراگرام منعقدہوچکے ہیں،جن میں سے چندمندرجہ ذیل
ہیں:
مورخہ3/مارچ2016ء
کو صدر شعبہ ڈاکٹر محمدفہیم اختر نے ''استنبول کے تاریخی مقامات ''کے عنوان سے
اپنا سفرنامہ پیش فرمایا۔طلبہ ایم اے (سال اول) کی جانب سے24/مارچ2016ء کو
''انگریزی میں تعارف اسلام ''کے عنوان سے انگریزی میں تقریری پروگرام منعقد
ہوا۔مورخہ 31/مارچ2016ء کو طلبہ کے درمیان''صرف ایک منٹ''کا مقابلہ منعقد ہوا۔
''تعلیمی اور انتظامی ترقی''کے موضوع پر7/ اپریل 2016ء کوشعبہ کے اساتذہ
اور طلبہ کے درمیان ایک مباحثہ کاانعقاد ہوا۔ڈاکٹر عبدالمجیدقدیر خواجہ (اسسٹنٹ
پروفیسر ،ڈی ڈی ای)نے ''تحقیق میں ٹرانسلٹریشن کا استعمال''کے عنوان پر13/اپریل2016ء
کو طلبہ سے خطاب فرمایا۔4/اگست2016ء کو طلبہ کے درمیان ''قدیم نظام تعلیم اور جدید
نظام تعلیم-منفی اور مثبت پہلو''کے عنوان پر ایک علمی مباحثہ منعقد ہوا۔ ''اعلی
تعلیم میں تدریس کی منصوبہ بندی''کے عنوان پر11/اگست2016ء کو پروفیسر صدیقی
محمدمحمود(صدر شعبہ تعلیم وتربیت،مانو) نے لکچر پیش کیا۔18/اگست2016ء کو فورم کے
زیراہتمام طلبہ شعبہ کی جانب سے ''یوم آزادی ''کے عنوان سے انگریزی زبان میں تقریری
پروگرام کاانعقادعمل میں آیا۔ ڈاکٹر دانش معین (اسوسئیٹ پروفیسر شعبہ تاریخ
،مانو)نے 25/اگست2016ء کو شعبہ میں ''عہد سلطنت اور عہدمغلیہ -تاریخ نگاری کے
حوالہ سے'' کے عنوان سے خطاب کیا۔یکم ستمبر2016ء کو ''سماجی علوم میں تحقیق'' کے
موضوع پر پروفیسر محمدشاہد (کنٹرولرامتحانات وپروفیسر شعبہ سماجی کام)نے لکچر پیش
فرمایا۔
اللہ
رب العزت کے حضور ہم دست بہ دعا ہیں کہ شعبہ کی سرگرمیوں میں مزید اضافہ ہوا،اور
علمی وتعلیمی اور فکری وتحقیقی ہرلحاظ سے شعبہ ترقی کی بلندیوں کوپہنچے ،اور اس کے
ذریعہ ایسے رجال کار کی جماعت تیار ہوسکے جو دین ودنیاکی جامع اور قدیم وجدید کی خصوصیات سے بہرہ ور ہو اور
انسانیت کی نفع رسانی کے کام آئے۔
Prepared by: Mohd Khalid (M.A.) Dept of Islamic Studies, Maulana Azad National Urdu University, Hyderabad, Telangana. 500032
Comments
Post a Comment